ماحولیاتی نظام کے فائد ے اور نقصانات
تصویر: سمندر کی جانب فصل اناٹریک لمیٹڈ © Anatrack Ltd
آپ فطرت کو اہمیت کیوں دیتے ہیں ؟ کیا اس کی وجہ دیہی علاقوں میں موجود افراد کی طرح آپ کا ذریعہ معاش کا قدرتی وسائل پرانحصار ہے ؟ کیا آپ پھل ، سبزیوں یا مچھلیوں کو جمع کرنے اور شکار میں دلچسپی رکھتے ہیں ؟
کچھ ممالک میں خوراک دکانوں سے آتی ہے ۔ لیکن دوتہائی لوگ اب بھی روایتی طریقے سے اپنی خوراک قدرتی طور پر اکھٹی کرتے ہیں ۔ ممکنہ طور پر آپ کو جنگلی حیات کو ذہنی تناؤ کم کرنے اور جسمانی ورزش کے طور پر دیکھنا پسند ہو ؟ اگر ایسا ہے تو آپ ماحولیاتی نظام کو بہتر اور ثقافتی انداز میں استعمال کر رہے ہیں ۔ آگ کا لگنا ، سیلابوں کا آنا اور گھر اورفصلوں میں کیڑے مکوڑوں کی وبا کا پھیلنا ماحولیاتی نظام کے ریگولیٹری نظام کے متاثر ہونے کا نتیجہ ہے ۔ ہم سب کا انحصار ماحولیاتی نظام پر ہی ہے جو ہمیں سانس لینے کیلئے تازہ ہوا ، صاف پانی اور قابل برداشت موسم کا موجب ہے ۔
نسل انسانی کے ماحولیاتی نظام پر اثرات
تصویر۔ صنعتیں ، ہماری فضا ، زمین اور پانی کو متاثر کر سکتی ہے © Hramovnick/Shutterstock
جبب ہم اپنے فائدے کیلئے ماحولیاتی نظام میں تبدیلی لائیں تو یہ منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ زرخیز علاقوں ، سرسبز میدانوں ، جنگلات یہاں تک کہ دلدلی آب گاہیں کو کھیتی باڑی کے استعماال میں لانے سے مقامی جنگلی حیات کا خاتمہ ہوتا ہے اور نتیجتاً زمین کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوتی ہے ۔ ایسے علاقے جو شکار کیلئے مناسب نہ ہوں میں گھریلو جانور جنگلی حیات کی جگہ لے لیتے ہیں جس سے چراگاہوں پر دباؤ میں اضافہ اور شکاری جانور کی نسل کا خاتمہ ہوتا ہے ۔اسی طرح کم زرخیز اور انسانی دباؤ کی وجہ سے پہنچ سے دور علاقوں میں ، دلدلی علاقے ، ریگستانوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جنگلی مساکن میں کمی ہواقع ہوتی ہے ۔ یہاں تک کہ غیر ارادی طور پر سیاحوں کے فضلات ، پلاسٹک فضائی اور پانی کی آلودگی دور دراز علاقوں تک پہنچ چکی ہے جسے کسی طور پر موسمی تبدیلی نہیں کہا جا سکتا ۔ ہماری بد عملی سے پھیلتی بیماریاں اور حیاتیات کے منفی اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ یہ تمام وسائل جو ہم نے دنیا کو دئیے انسانوں اور جنگلی حیات کیلئے موجود ماحولیاتی نظام کے فوائد میں کمی بتدریج کم کر سکتے ہیں۔
ماحولیاتی نظام پر انسانی اثرات کی بہتری
ماحولیاتی نظام میں مسائل کی صورت میں مقامی افراد اکثر اوقات اس کی بروقت نشاندہی اور کم لاگت بحالی کو مؤثر طور پر بروئے کار لاتے ہیں ۔ ماحولیاتی نظام کے فوائد سے بحرہ مند ہونے کیلئے تربیت یافتہ افراد کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان فوائد اور سہولتوں کو سائنسی بنیادوں پر مقامی کاشتکاروں ، جنگلی ماہرین ، مچھیروں ، شکاریوں اور جنگلی حیات کے تحفظ پر مامور اہلکاروں ، باغبانوں اور سائنسی ماہرین حکومتی تعاون سے حاصل کیا جا سکے۔
ماحولیاتی نظام کی فطری خوبصورتی کی بحالی کسی حد تک مناسب وقت اور ساز گارحالات کی مرہون مت بھی ہوتی ہے ۔
ماحولیاتی نظام کے کچھ پہلو مثلاً پودے ، چھوٹے حشرات الاراض اور جانداروں کی بحالی کسی طور ممکن ہوتی ہے ۔ جبکہ جنگلات کو دوبارہ بڑھنے اور زرخیز زمین کی بحالی میں دہائیوں بلکہ صدیاں درکار ہوتی ہیں۔ اس قسم کے کاموں کی راہنمائی اور انجام دہی میں حکومتی اداروں و سائنسدانوں کو مقامی لوگوں کی شمولیت اور حوصلہ افزائی کرنی ہوگی ۔ مقامی افراد کی حوصلہ افزائی انکی شراکت اور قابلیت کو بروئے کار لا کر وسائل کے پائیدار استعمال کے ذریعے ہی ان وسائل کا تحفظ ممکن بنا یا جا سکتا ہے ۔